Sign up to join our community!
Please sign in to your account!
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Please briefly explain why you feel this question should be reported.
Please briefly explain why you feel this answer should be reported.
Please briefly explain why you feel this user should be reported.
علم النحو کے امام علامہ سید شریف جرجانی رحمہم اللہ نے حدیث قدسی کی تعریف یہ کی”وہ حدیث جسکے معانی ومفہوم اللہ تعالیٰ کے طرف سے ہوں اور الفاظ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دل مبارک پر اللہ تعالیٰ نےخواب یا الہام کے ذریعے القاء فرمائے ہوں”
مُلا علی قاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں حدیث قدسی وہ حدیث ہے جسے راویوں کے سرداراورثقات کے منبع نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سےروایت کیا ہو چاہے وہ جبرائیل آمین علیہ السلام کے واسطے سے ہو یا پھر الہام و خواب کے ذریعے سے ہو اسکی تعبیرکااختیار نبی علیہ السلام کو ہے آپ جن الفاظ سے چاہیں بیان فرمائیں۔
حدیث قدسی اس حدیث کو کہا جاتا ہے جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یا جبرئیل آمین کے ذریعہ یا الہام کے ذریعہ اللہ رب العزت سے حاصل کی ہو ۔
حدیث قدسی اسلامی حدیث کا ایک قسم ہے جو اسلامی تقدیر کی روشنی میں اللہ کی باتیں اور ارشادات کو منتقل کرتی ہے، مگر ان کو قرآن کی طرح قولوں کی شکل میں منتقل نہیں کرتی ہے۔ حدیث قدسی میں اللہ کی باتیں نبی محمد (صلى الله عليه وسلم) کے زبان سے بیان کی جاتی ہیں، لیکن یہ قرآن کی طرح اللہ کی کلام نہیں ہوتیں۔
حدیث قدسی کی اہم ویژیٹ یہ ہے کہ اس میں پیغمبر محمد (صلى الله عليه وسلم) کی زبان سے اللہ کی باتوں کو تبدیل کیے بغیر اور بغیر تشریح کے پیش کیا جاتا ہے۔ یہ احادیث مخصوص کتب میں جمع کیے جاتے ہیں اور ان کی سندوں کی تصدیق کی جاتی ہے تاکہ ان کا معتبریت ثابت کیا جا سکے۔
حدیث قدسی میں اللہ کے فرمان، ارشادات، اور اس کی رحمت کے بارے میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں اور مسلمانوں کو ان کے خدا کے ساتھ مواقعت اور تعلقات کی تصویر پیش کرتی ہیں۔ ان حدیثوں کا مقصد عام طور پر ایمانی تربیت اور روحانی رہنمائی فراہم کرنا ہوتا ہے۔